سورة الصافات - آیت 54

قَالَ هَلْ أَنتُم مُّطَّلِعُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

کہے گا کیا تم جھانک کر دیکھنے والے ہو؟

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ قَالَ هَلْ أَنتُم مُّطَّلِعُونَ﴾ ” کیا تم اسے دیکھنا چاہتے ہو“ تاکہ ہم اسے دیکھ لیں اور ہم جس نعمت و سرور میں ہیں اس میں اضافہ ہو اور یہ آنکھوں دیکھی حقیقت بن جائے۔ اہل جنت کے احوال، ان کے ایک دوسرے سے خوش ہونے اور ایک دوسرے کی موافقت سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اس کی دعوت کو قبول کرلیں گے اور وہ اس کے ساتھ اس کے کافر ہم نشین کا حال دیکھنے جائیں گے ﴿فَاطَّلَعَ﴾ یعنی وہ اپنے ساتھی اور ہم نشین کو دیکھے گا۔