سورة الصافات - آیت 16
أَإِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًا وَعِظَامًا أَإِنَّا لَمَبْعُوثُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
کیا جب ہم مر گئے اور مٹی اور ہڈیاں ہوچکے تو کیا واقعی ہم ضرور اٹھائے جانے والے ہیں؟
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
پس انہوں نے اعلیٰ ترین اور جلیل ترین چیز کو خسیس اور حقیر ترین چیز کے مرتبے پر گردانا، نیز ان کی یہ بات بھی نہایت تعجب خیز ہے کہ انہوں نے زمین اور آسمانوں کے رب کی قدرت کو ہر لحاظ سے ناقص آدمی کی قدرت پر قیاس کرلیا، چنانچہ حیات بعدالموت کو بعید سمجھ کر اس کا انکار کرتے ہوئے کہتے ہیں : ﴿أَإِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًا وَعِظَامًا أَإِنَّا لَمَبْعُوثُونَ أَوَآبَاؤُنَا الْأَوَّلُونَ﴾ ” کیا جب ہم مر کر مٹی اور ہڈیوں کا پنجر بن چکے ہوں گے اس وقت ہمیں دوبارہ زندہ کر کے اٹھا کھڑا کیا جائے گا؟ کیا ہمارے پہلے آباؤ اجداد کو بھی دوبارہ زندہ کیا جائے گا؟“