سورة الصافات - آیت 10

إِلَّا مَنْ خَطِفَ الْخَطْفَةَ فَأَتْبَعَهُ شِهَابٌ ثَاقِبٌ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

مگر جو کوئی اچانک اچک کرلے جائے تو ایک چمکتا ہوا شعلہ اس کا پیچھا کرتا ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اگر اللہ تعالیٰ نے استثنانہ کیا ہوتا تو یہ آیت اس بات کی دلیل تھی کہ وہ کچھ بھی سن گن لینے پر قادر نہیں، مگر اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿إِلَّا مَنْ خَطِفَ الْخَطْفَةَ ﴾ یعنی سوائے ان سرکش شیاطین کے، جو کوئی ایک آدھ بات سن لینے اور چوری کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں ﴿فَأَتْبَعَهُ شِهَابٌ ثَاقِبٌ﴾ تو اپنے اولیاء تک پہنچنے سے پہلے پہلے شہاب ثاقب انہیں جا لیتا ہے اور آسمان کی خبر منقطع ہوجاتی ہے اور کبھی کبھی شہاب ثاقب کے پہنچنے سے قبل وہ اپنے اولیا کو خبر جا پہنچاتے ہیں تو وہ اس میں سو جھوٹ اپنی طرف سے شامل کرتے ہیں اور اس ایک بات کے سبب جو انہوں نے آسمان سے سنی تھی، اس جھوٹ کو رائج کرتے ہیں۔