يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ ۖ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا ۖ وَلَا يَغُرَّنَّكُم بِاللَّهِ الْغَرُورُ
اے لوگو! یقیناً اللہ کا وعدہ سچا ہے تو کہیں دنیاکی زندگی تمھیں دھوکے میں نہ ڈال دے اور کہیں وہ دھوکے باز تمھیں اللہ کے بارے میں دھوکا نہ دے جائے۔
﴿ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ وَعْدَ اللّٰـهِ﴾ ” اے لوگو ! بے شک اللہ کا وعدہ“ یعنی مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کرنے اور اعمال کی جزا و سزا کا وعدہ ﴿حَقٌّ﴾ ” حق ہے۔“ اس میں شک و شبہ اور کوئی تردد نہیں، اس پر تمام دلائل نقلیہ اور براہین عقلیہ دلالت کرتے ہیں۔ جب اس کا وعدہ سچا ہے تو اس کے لئے تیاری کرو اپنے اچھے اوقات میں نیک اعمال کی طرف سبقت کرو اور کوئی راہزن تمہاری راہ کھوٹی نہ کرنے پائے۔ ﴿فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا ﴾ ” لہٰذا دنیاوی زندگی تمہیں دھوکے میں مبتلا نہ کر دے“ اپنی لذات و شہوات اور اپنے نفسانی مطالبات کے ذریعے سے تمہیں ان مقاصد سے غافل نہ کر دے جن کے لئے تمہیں تخلیق کیا گیا ہے۔ ﴿وَلَا يَغُرَّنَّكُم بِاللّٰـهِ الْغَرُورُ﴾ ” اور نہ فریب دینے والا تمہیں فریب دے۔“