قُلْ إِنَّ رَبِّي يَقْذِفُ بِالْحَقِّ عَلَّامُ الْغُيُوبِ
کہہ بے شک میرا رب (دل میں) حق ڈالتا ہے، سب غیبوں کو بہت خوب جاننے والا ہے۔
اللہ تبارک و تعالیٰ نے ان دلائل و براہین کا ذکر کرنے کے بعد، جو حق کی صحت اور باطل کے بطلان پر دلالت کرتے ہیں، آگاہ فرمایا کہ یہ اس کی سنت اور عادت ہے۔ ﴿ يَقْذِفُ بِالْحَقِّ﴾ ” اللہ تعالیٰ حق کے ذریعے سے چوٹ لگاتے ہیں“ باطل پر جو اس کا سر توڑ دیتا ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ نیست و نابود ہوجاتا ہے۔ چونکہ اللہ تعالیٰ نے اس مقام پر حق کو واضح اور اہل تکذیب کے اعتراضات کو رد کردیا ہے، جو عبرت حاصل کرنے والوں کے لئے عبرت اور غور و فکر کرنے والوں کے لئے نشانی ہے تو آپ نے دیکھا کہ اہل تکذیب کے اقوال کیسے مضمحل ہوگئے، ان کا جھوٹ اور عناد کیسے عیاں ہوگیا، حق روشن ہو کر ظاہر ہوگیا اور باطل کا قلع قمع ہوگیا اور اس کا سبب یہ ہے کہ اس کو ﴿عَلَّامُ الْغُيُوبِ﴾ ” سب سے زیادہ چھپی ہوئی باتوں کو جاننے والے“ نے بیان کیا ہے جو دلوں میں پیدا ہونے والے وسوسوں اور شبہات کو جانتا ہے، جو ان دلائل کو بھی جانتا ہے جو ان شبہات کے مقابلے میں جنم لیتے ہیں اور ان کو رد کرتے ہیں۔