سورة القصص - آیت 17

قَالَ رَبِّ بِمَا أَنْعَمْتَ عَلَيَّ فَلَنْ أَكُونَ ظَهِيرًا لِّلْمُجْرِمِينَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

کہا اے میرے رب! اس وجہ سے کہ تو نے مجھ پر انعام کیا، تو میں کبھی بھی مجرموں کا مددگار نہیں بنوں گا۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ققَالَ ﴾ موسیٰ علیہ السلام نے عرض کیا : ﴿ رَبِّ بِمَا أَنْعَمْتَ عَلَيَّ ﴾ ” اے رب ! بہ سبب اس کے جو تو نے مجھ پر انعام کیا۔“ تو نے مجھے قبول توبہ، مغفرت اور بے شمار نعمتوں سے سرفراز فرمایا ﴿ فَلَنْ أَكُونَ ظَهِيرًا ﴾ تو میں ہرگز مددگار نہیں ہوں گا ﴿للِّلْمُجْرِمِينَ ﴾ ” گناہ گاروں کا“ یعنی معاصی میں کسی کی مدد نہیں کروں گا۔ یہ اللہ تعالیٰ کی عنایت و احسان کے سبب موسیٰ علیہ السلام کی طرف سے وعدہ ہے کہ وہ کسی مجرم کی مدد نہیں کریں گے جیسا کہ وہ قبطی کے قتل کے سلسلے میں کرچکے ہیں۔ اس آیت کریمہ سے مستفاد ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی نعمتیں بندے سے نیکی کرنے اور برائی ترک کرنے کا تقاضا کرتی ہیں۔