وَنُرِيدُ أَن نَّمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْضِ وَنَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَنَجْعَلَهُمُ الْوَارِثِينَ
اور ہم چاہتے تھے کہ ہم ان لوگوں پر احسان کریں جنھیں زمین میں نہایت کمزور کردیا گیا اور انھیں پیشوا بنائیں اور انھی کو وارث بنائیں۔
اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وَنُرِيدُ أَن نَّمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْضِ﴾ ” اور ہم چاہتے تھے کہ جو لوگ ملک میں کمزور کردئیے گئے ہیں ان پر احسان کریں۔“ کہ ان پر سے ذلت کے تمام نشانات مٹادیں اور ان لوگوں کو ہلاک کردیں جو ان کے ساتھ دشمنی کرتے تھے اور انہیں تنہا چھوڑدیں جو ان کی مخالفت کرتے تھے۔ ﴿وَنَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً ﴾ ” اور (دین میں) ہم ان کو امام بنادیں“ اور یہ چیز زیر دست رہتے ہوئے حاصل نہیں ہوسکتی۔ بلکہ اس کے لئے ضروری ہے کہ ان کو زمین میں اقتدار اور پورا اختیار عطا کیا جائے۔ ﴿ وَنَجْعَلَهُمُ الْوَارِثِينَ﴾ ”اور ہم ان کو زمین کا وارث بنادیں“ جن کا آخرت سے پہلے ہی دنیا میں اچھا انجام ہو۔