وَجَدتُّهَا وَقَوْمَهَا يَسْجُدُونَ لِلشَّمْسِ مِن دُونِ اللَّهِ وَزَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ أَعْمَالَهُمْ فَصَدَّهُمْ عَنِ السَّبِيلِ فَهُمْ لَا يَهْتَدُونَ
میں نے اسے اور اس کی قوم کو پایا کہ وہ اللہ کو چھوڑ کر سورج کو سجدہ کرتے ہیں اور شیطان نے ان کے لیے ان کے اعمال مزین کردیے ہیں، پس انھیں اصل راستے سے روک دیا ہے، پس وہ ہدایت نہیں پاتے۔
﴿ وَجَدتُّهَا وَقَوْمَهَا يَسْجُدُونَ لِلشَّمْسِ مِن دُونِ اللّٰـهِ ﴾ ” میں نے دیکھا کہ وہ اور اس کی قوم اللہ کو چھوڑ کر کرسورج کو سجدہ کرتے ہیں۔“ یعنی وہ لوگ مشرک ہیں اور سورج کی پوجا کرتے ہیں۔ ﴿ وَزَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ أَعْمَالَهُمْ ﴾’’اور شیطان نے ان کے اعمال کو ان کے لئے مزین کردیا ہے“ انہیں اپنے اعمال حق نظر آتے ہیں ﴿ فَصَدَّهُمْ عَنِ السَّبِيلِ فَهُمْ لَا يَهْتَدُونَ ﴾’’اور ان کو راستے سے روک رکھا ہے پس وہ ہدایت پر نہیں آتے۔“ کیونکہ جو شخص یہ سمجھتا ہے کہ اس کا موقف حق ہے اس کی ہدایت کی توقع نہیں کی جاسکتی جب تک کہ اس کا یہ عقیدہ بدل نہ جائے۔