فَكَذَّبُوهُ فَأَخَذَهُمْ عَذَابُ يَوْمِ الظُّلَّةِ ۚ إِنَّهُ كَانَ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ
چنانچہ انھوں نے اسے جھٹلا دیا تو انھیں سائبان کے دن والے عذاب نے آپکڑا۔ یقیناً وہ بہت بڑے دن کا عذاب تھا۔
﴿فَكَذَّبُوهُ﴾ ” پس انہوں نے اس شعیب علیہ السلام کو جھٹلایا۔“ اپنے انبیاء کی تکذیب کرنا ان کا وصف اور کفر ان کی عادت بن گئی حتیٰ کہ نزول عذاب کے سوا معجزات نے انہیں کوئی فائدہ دیا نہ کوئی حیلہ ان کے کام آیا۔ ﴿فَأَخَذَهُمْ عَذَابُ يَوْمِ الظُّلَّةِ﴾ ” پس یوم سائبان کے عذاب نے ان کو آپکڑا۔“ یعنی ایک بادل ان پر سایہ کناں ہوا اور یہ لوگ اس کے سائے سے لذت حاصل کرنے کے لئے اس کے نیچے جمع ہوگئے۔ پس اس بادل نے عذاب کے ذریعے سے ان کو جلا ڈالا اور وہ اس کے نیچے بے حس و حرکت پڑے رہ گئے، وہ اپنے گھروں کو چھوڑ کر بدبختی اور عذاب کی وادی میں جانا نازل ہوئے۔ ﴿إِنَّهُ كَانَ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ ﴾ ” بے شک وہ بڑے دن کا عذاب تھا۔“ یہ اب دنیا میں واپس نہیں آئیں گے کہ دوبارہ عمل کریں اور کسی گھڑی ان سے عذاب منقطع ہوگا نہ ان کو مہلت دی جائے گی۔