فَأَسْقِطْ عَلَيْنَا كِسَفًا مِّنَ السَّمَاءِ إِن كُنتَ مِنَ الصَّادِقِينَ
سو ہم پر آسمان سے کچھ ٹکڑے گرا دے، اگر تو سچوں میں سے ہے۔
﴿فَأَسْقِطْ عَلَيْنَا كِسَفًا مِّنَ السَّمَاءِ﴾ ” پس تم آسمان سے ایک ٹکڑا لا کر ہم پر گراؤ۔“ یعنی تو ہم پر عذاب نازل کردے جو ہماری جڑ کاٹ دے۔ ﴿إِن كُنتَ مِنَ الصَّادِقِينَ﴾ ” اگر تو سچا ہے۔“ ان کی یہ بات ان کے بھائی، دیگر کفار کے اس قول کی مانند تھی : ﴿وَإِذْ قَالُوا اللّٰـهُمَّ إِن كَانَ هَـٰذَا هُوَ الْحَقَّ مِنْ عِندِكَ فَأَمْطِرْ عَلَيْنَا حِجَارَةً مِّنَ السَّمَاءِ أَوِ ائْتِنَا بِعَذَابٍ أَلِيمٍ ﴾ (الانفال : 8؍32) ” اور آپ اس بات کو بھی یاد کیجئے جب انہوں نے کہا تھا کہ اے اللہ ! اگر یہ واقعی تیری طرف سے حق ہے تو ہم پر آسمان سے پتھروں کی بارش کردے یا ہم پر کوئی درد ناک عذاب لے آ۔“ یا انہوں نے بعض معجزات کا مطالبہ کیا، جن کے سائل کے لئے مطلوب کو پورا کرنا لازم نہیں۔