سورة الشعراء - آیت 45

فَأَلْقَىٰ مُوسَىٰ عَصَاهُ فَإِذَا هِيَ تَلْقَفُ مَا يَأْفِكُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

پھر موسیٰ نے اپنی لاٹھی پھینکی تو اچانک وہ ان چیزوں کو نگل رہی تھی جو وہ جھوٹ بنا رہے تھے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ فَأَلْقَىٰ مُوسَىٰ عَصَاهُ فَإِذَا هِيَ تَلْقَفُ مَا يَأْفِكُونَ ﴾ ” پس موسیٰ علیہ السلام نے اپنی لاٹھی ڈالی تو یکایک وہ ان کے جھوٹے شعبدے کو نگلتی چلی گئی۔“ اور موسیٰ علیہ السلام کے عصا نے ان تمام رسیوں اور لاٹھیوں کو ہڑپ کرلیا جو انہوں نے پھینکی تھیں کیونکہ ان کا جادو، سرا سر بہتان، کذب اور باطل تھا جو حق کا مقابلہ نہیں کرسکتا تھا۔ جب جادو گروں نے یہ عظیم معجزہ دیکھا تو انہیں یقین ہوگیا کہ یہ جادو نہیں ہے بلکہ یہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی اور ایک معجزہ ہے جو موسیٰ علیہ السلام کی صداقت ور ان کی دعوت کی صحت پر دلالت کرتا ہے۔