سورة الشعراء - آیت 34

قَالَ لِلْمَلَإِ حَوْلَهُ إِنَّ هَٰذَا لَسَاحِرٌ عَلِيمٌ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اس نے ان سرداروں سے کہا جو اس کے ارد گرد تھے، یقیناً یہ تو ایک بہت ماہر فن جادو گر ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ قَالَ لِلْمَلَإِ حَوْلَهُ ﴾ فرعون نے حق اور موسیٰ علیہ السلام کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے حاشیہ نشیں سرداروں سے کہا : ﴿ إِنَّ هَـٰذَا لَسَاحِرٌ عَلِيمٌ يُرِيدُ أَن يُخْرِجَكُم مِّنْ أَرْضِكُم ﴾ ” یہ کامل فن جادو گر ہے چاہتا ہے کہ تم کو اپنے جادو کے ذریعے سے تمہارے ملک سے نکال دے۔“ چونکہ اسے علم تھا کہ یہ ضعیف العقل لوگ ہیں اس لئے ان کے سامنے ملمع سازی کرتے ہوئے کہا کہ یہ تو جادوگروں کے شعبدوں کی جنس میں سے ایک شعبدہ ہے کیونکہ ان کے ہاں یہ بات مسلمہ تھی کہ جادوگر ایسے حیرت انگیز شعبدے دکھا سکتے ہیں جو لوگوں کی قدرت سے باہر ہیں۔