وَلِلَّهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَإِلَى اللَّهِ الْمَصِيرُ
اور اللہ ہی کے لیے آسمانوں اور زمین کی بادشاہی ہے اور اللہ ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
اللہ تبارک و تعالیٰ نے عبادت اور توحید کے پہلو سے ان کی عبودیت اور اللہ تعالیٰ کے سامنے ان کی احتیاج بیان فرمائی، بعد ازاں بیان فرمایا کہ وہ اقتدار، تربیت اور تدبیر کے پہلو سے بھی اس کے محتاج ہیں، چنانچہ فرمایا : ﴿ وَلِلّٰـهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ﴾’ ’’اور اللہ ہی کے لیے ہے بادشاہی آسمانوں اور زمین کی۔“ یعنی اللہ تعالیٰ زمین و آسمان کا خالق، رازق اور اس دنیا میں اپنے حکم شرعی و قدری کے ذریعے سے ان میں تصرف کرنے والا ہے اور آخرت میں حکم جزائی کے ذریعے سے ان میں تصرف کرے گا اور اس کی دلیل یہ ارشاد الٰہی ہے : ﴿ وَإِلَى اللّٰـهِ الْمَصِيرُ ﴾ یعنی آخر کار تمام مخلوق کا مرجع و منتہیٰ اللہ تعالیٰ ہی کے پاس ہے تاکہ اللہ تعالیٰ ان کو ان کے اعمال کی جزا دے۔