وَلَوْلَا فَضْلُ اللَّهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَتُهُ وَأَنَّ اللَّهَ رَءُوفٌ رَّحِيمٌ
اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی اور یہ کہ یقیناً اللہ بے حد مہربان، نہایت رحم والا ہے (تو تہمت لگانے والوں پر فوراً عذاب آ جاتا)۔
﴿ وَلَوْلَا فَضْلُ اللّٰـهِ عَلَيْكُمْ ﴾ ” اور اگر تم پر اللہ کا فضل نہ ہوتا۔“ جس نے تمہیں ہر جانب سے گھیر رکھا ہے ﴿ وَرَحْمَتُهُ وَأَنَّ اللّٰـهَ رَءُوفٌ رَّحِيمٌ ﴾ ” اور اس کی رحمت اور یہ کہ اللہ بڑا شفیق اور نہایت مہربان ہے۔“ تو وہ تمہارے سامنے یہ احکام، مواعظ اور جلیل القدر حکمتیں بیان نہ کرتا نیز وہ اس شخص کو ڈھیل اور مہلت بھی نہ دیتا، جو اس کے حکم کی مخالفت کرتا ہے اور یہ اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم اور اس کی رحمت ہے اور یہ اس کا وصف لازم ہے کہ اس نے تمہارے لیے دنیاوی اور اخروی بھلائی کو ترجیح دی جسے تم شمار نہیں کرسکتے۔ جہاں اللہ تعالیٰ نے خاص طور پر اس گناہ کے ارتکاب سے منع کیا ہے وہاں عام طور پر دیگر گناہوں کے ارتکاب سے بھی روکا ہے۔