وَالَّذِينَ سَعَوْا فِي آيَاتِنَا مُعَاجِزِينَ أُولَٰئِكَ أَصْحَابُ الْجَحِيمِ
اور جن لوگوں نے ہماری آیات کے بارے میں کوشش کی، اس حال میں کہ نیچا دکھانے والے ہیں، وہی بھڑکتی آگ والے ہیں۔
﴿ وَالَّذِينَ سَعَوْا فِي آيَاتِنَا مُعَاجِزِينَ ﴾ ” وہ لوگ جو ہماری آیتوں کو پست کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔“ یعنی جو بزعم خود اللہ تعالیٰ کی آیات کو نیچا دکھانے کے لئے بڑھ چڑھ کر کوشش کرتے ہیں یہ امید رکھتے ہوئے کہ اسلام کے خلاف ان کی سازش کامیاب ہوجائے گی۔ ﴿ أُولَـٰئِكَ﴾ ” یہی لوگ“ جو آیات الٰہی کو نیچا دکھانے کی کوشش کرنے سے متصف ہیں۔“ ﴿ أَصْحَابُ الْجَحِيمِ ﴾ ” جہنمی ہیں۔“ یعنی بھڑکتی ہوئی آگ میں داخل ہوں گے اور ہر وقت وہیں رہیں گے۔ ان کے عذاب میں کوئی تخفیف ہوگی نہ لمحہ بھر کے لئے یہ درد ناک عذاب ان سے ہٹایا جائے گا۔ حاصل معنی یہ ہے کہ جو لوگ قرآن کے خلاف جدوجہد کرتے ہیں اور بزعم خود اہل ایمان کو نیچا دکھانے کے لئے ان کی مخالفت اور ان سے دشمنی کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ اس طرح وہ اپنا مقصد حاصل کرلیں گے، یہ لوگ ہمیشہ جہنم کے عذاب میں رہیں گے۔