لِّيَشْهَدُوا مَنَافِعَ لَهُمْ وَيَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَّعْلُومَاتٍ عَلَىٰ مَا رَزَقَهُم مِّن بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ ۖ فَكُلُوا مِنْهَا وَأَطْعِمُوا الْبَائِسَ الْفَقِيرَ
تاکہ وہ اپنے بہت سے فائدوں میں حاضر ہوں اور چند معلوم دنوں میں ان پالتو چوپاؤں پر اللہ کا نام ذکر کریں جو اس نے انھیں دیے ہیں، سو ان میں سے کھاؤ اور تنگ دست محتاج کو کھلاؤ۔
پھر اللہ تبارک و تعالیٰ نے ترغیب کی خاطر ان فوائد کا ذکر فرمایا جو بیت اللہ کی زیارت سے حاصل ہوتے ہیں، چنانچہ فرمایا : ﴿ لِّيَشْهَدُوا مَنَافِعَ لَهُمْ﴾ تاکہ بیت اللہ میں دینی منافع، یعنی فضیلت والی عبادات اور ان عبادات کا ثواب حاصل کریں جو اس گھر کے سوا کہیں اور نہیں کی جاسکتیں اور دنیاوی منفعتیں، یعنی اکتساب مال اور دنیاوی فوائد حاصل کریں۔ یہ مشاہدہ میں آنے والا ایسا امر ہے جسے ہر شخص جانتا ہے۔ ﴿وَيَذْكُرُوا اسْمَ اللّٰـهِ فِي أَيَّامٍ مَّعْلُومَاتٍ عَلَىٰ مَا رَزَقَهُم مِّن بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ﴾ ” اور اللہ کا نام یاد کریں پالتو چوپایوں پر جو اللہ نے ان کو دیئے۔“ اور یہ چیز دینی اور دنیاوی منافع میں شمار ہوتی ہے، یعنی قربانیوں کو ذبح کرتے وقت، اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے کے لئے، کہ اس نے یہ قربانیاں عطا فرمائیں اور ان کے لئے یہ قربانیاں میسر کیں۔۔۔ ان پر اللہ تعالیٰ کا نام لیں اور جب تم ان کو ذبح کرچکو ﴿ فَكُلُوا مِنْهَا وَأَطْعِمُوا الْبَائِسَ الْفَقِيرَ﴾ ” تو خود بھی اس میں سے کھاؤ اور بھوکے فقیر کو بھی کھلاؤ۔“ یعنی اسے بھی کھلاؤ جو سخت محتاج ہو۔