سورة الأنبياء - آیت 15

فَمَا زَالَت تِّلْكَ دَعْوَاهُمْ حَتَّىٰ جَعَلْنَاهُمْ حَصِيدًا خَامِدِينَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

تو ان کی پکار ہمیشہ یہی رہی، یہاں تک کہ ہم نے انھیں کٹے ہوئے، بجھے ہوئے بنا دیا۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ حَتَّىٰ جَعَلْنَاهُمْ حَصِيدًا خَامِدِينَ﴾ یہاں تک کہ کردیا ہم نے ان کو کٹے ہوئے کھیت اور بجھنے والی آگ ( کی طرح) یعنی اس نباتات کی مانند جسے کاٹ گرایا گیا ہو۔ ان کی حرکات مدہم پڑگئیں اور آوازیں ختم ہوگئیں، اس لئے اے لوگوں جن کو مخاطلب کیا جا رہا ہے تم افضل ترین رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جھٹلانے سے بچو، کہیں ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی اللہ کا عذاب اسی طرح نازل ہوجائے جیسے ان لوگوں پر ہوا تھا۔