وَمَن يَعْمَلْ مِنَ الصَّالِحَاتِ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلَا يَخَافُ ظُلْمًا وَلَا هَضْمًا
اور جو شخص اچھی قسم کے اعمال کرے اور وہ مومن ہو تو وہ نہ کسی بے انصافی سے ڈرے گا اور نہ حق تلفی سے۔
(2) وہ لوگ جو ان امور پر ایمان لائے جن پر ایمان لانے کے لئے ان کو حکم دیا گیا، نیک عمل کرتے رہے یعنی واجبات و مستحبات پر عمل پیرا رہے۔ ﴿فَلَا يَخَافُ ظُلْمًا﴾ ” پس اسے ظلم کا خوف نہیں ہوگا۔“ یعنی اس کی اصل بد اعمالیوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا ﴿وَلَا هَضْمًا ﴾ ”اور نہ حق تلفی کا۔“ یعنی نہ اس کی نیکیوں میں کمی کی جائے گی بلکہ اس کے گناہوں کو بخش دیا جائے گا اس کے عیوب کو پاک کردیا جائے گا اور اس کی نیکیوں میں کئی گنا اضافہ کردیا جائے گا۔ فرمایا ﴿ وَإِن تَكُ حَسَنَةً يُضَاعِفْهَا وَيُؤْتِ مِن لَّدُنْهُ أَجْرًا عَظِيمًا﴾ (النساء : 4؍40) ”اگر کوئی نیکی ہوگی تو وہ اسے دو گنا کردے گا اور اپنی طرف سے بہت بڑا اجر عطا کرے گا۔ “