سورة الإسراء - آیت 98
ذَٰلِكَ جَزَاؤُهُم بِأَنَّهُمْ كَفَرُوا بِآيَاتِنَا وَقَالُوا أَإِذَا كُنَّا عِظَامًا وَرُفَاتًا أَإِنَّا لَمَبْعُوثُونَ خَلْقًا جَدِيدًا
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
یہی ان کی جزا ہے، کیونکہ بے شک انھوں نے ہماری آیات کا انکار کیا اور کہا کیا جب ہم ہڈیاں اور ریزہ ریزہ ہوگئے تو کیا واقعی ہم ضرور نئے سرے سے پیدا کر کے اٹھائے جانے والے ہیں؟
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿وَقَالُوا أَإِذَا كُنَّا عِظَامًا وَرُفَاتًا أَإِنَّا لَمَبْعُوثُونَ خَلْقًا جَدِيدًا﴾ (بنی آسرائیل 17؍49)” اور انہیوں نے کہا، جب ہم ہوگئے ہذیاں اور چورا چورا، کیا ہم اٹھائے جائیں گے نئے بنا کر“ یعنی یہ ہو ہی نہیں سکتا۔۔۔ وہ یہ بات اس لیے کہتے تھے کہ ان کی فاسد عقل کے مطابق ایسا ہونا بہت بعید تھا۔