سورة النحل - آیت 82
فَإِن تَوَلَّوْا فَإِنَّمَا عَلَيْكَ الْبَلَاغُ الْمُبِينُ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
پھر اگر وہ پھر جائیں تو تیرے ذمے تو صرف واضح پیغام پہنچا دینا ہے۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
بنابریں اللہ تعالیٰ نے ان کے بارے میں فرمایا : ﴿فَإِن تَوَلَّوْا ﴾ ” پھر اگر وہ پھر جائیں“ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں اور اس کی آیات کے ذریعے سے تذکیر کے بعد بھی اگر وہ اللہ تعالیٰ اور اس کی اطاعت سے روگردانی کریں ﴿فَإِنَّمَا عَلَيْكَ الْبَلَاغُ الْمُبِينُ ﴾ ” تو آپ کا کام صرف کھول کر سنا دینا ہے“ ان کی ہدایت و توفیق آپ کے ذمے نہیں ہے بلکہ آپ سے صرف وعظ و تذکیر اور انذار و تحذیر کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ جب آپ نے یہ فرض ادا کردیا تو ان کا حساب اللہ کے پاس ہے اس لئے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے احسان کو دیکھ رہے ہیں اور اس کی نعمت کو پہنچانتے ہیں مگر اس کا انکار کردیتے ہیں ۔