سورة الحجر - آیت 78

وَإِن كَانَ أَصْحَابُ الْأَيْكَةِ لَظَالِمِينَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور بے شک ’’ایکہ‘‘ والے یقیناً ظالم تھے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

یہ حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم ہے اللہ تعالیٰ نے ان کی(الایکۃ) کی طرف اضافت کی ہے اور (الایکۃ) سے مراد وہ باغ ہے جس میں بکثرت درخت ہوں، تاکہ اللہ تعالیٰ ان پر اپنی نعمت کا ذکر فرمائے، مگر انہوں نے اللہ تعالیٰ کی اس نعمت کا شکر ادا نہ کیا، بلکہ اس کے برعکس، جب ان کے نبی حضرت شعیب علیہ السلام ان کے پاس آئے اور ان کو توحید کی دعوت دی، ناپ تول میں ان کو لوگوں پر ظلم کرنے سے باز آنے کی تلقین کی اور اس ظلم سے ان کو سختی سے منع کیا مگر وہ حقوق اللہ اور حقوق العباد کے بارے میں اپنے ظلم پر جمے رہے اس لئے اللہ تعالیٰ نے ان کا یہاں ظالمین کے لفظ سے ذکر فرمایا۔