الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ طُوبَىٰ لَهُمْ وَحُسْنُ مَآبٍ
جو لوگ ایمان لائے اور انھوں نے نیک اعمال کیے ان کے لیے خوشحالی اور اچھا ٹھکانا ہے۔
پھر اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا : ﴿الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ﴾ ” جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کئے۔“ یعنی جو اپنے دل سے اللہ پر، اس کے فرشتوں پر، اس کی کتابوں پر اور یوم آخرت پر ایمان لائے اور اعمال صالحہ یعنی اعمال قلوب مثلاً محبت الہٰی، خشیت الہٰی اور اللہ تعالیٰ پر امید وغیرہ اور اعمال جو ارح مثلاً نماز وغیرہ کے ذریعے سے اس ایمان کی تصدیق کرے۔ ﴿طُوبَىٰ لَهُمْ وَحُسْنُ مَآبٍ ﴾ ” ان کے لئے خوش حالی اور عمدہ ٹھکانا ہے۔“ یعنی ان کا حال پاک صاف اور ان کا انجام اچھا ہے اور یہ اس بنا پر ہے کہ انہیں دنیا و آخرت میں اللہ تعالیٰ کی رضا اور اس کی طرف سے اکرام و تکریم حاصل ہے اور انہیں کامل راحت اور پورا اطمینان قلب عطا کیا گیا ہے۔ ان جملہ نعمتوں میں، جنت کا ” شجر طوبیٰ“ بھی شامل ہے کہ ایک سوار اس درخت کے سائے میں ایک سو سال تک چلتا رہے گا مگر سایہ ختم ہونے کو نہیں آئے گا۔ جیسا کہ صحیح احادیث میں وارد ہوا ہے۔ [مسند احمد: 3؍ 17]