سورة یونس - آیت 51

أَثُمَّ إِذَا مَا وَقَعَ آمَنتُم بِهِ ۚ آلْآنَ وَقَدْ كُنتُم بِهِ تَسْتَعْجِلُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

کیا پھر جونہی وہ (عذاب) آپڑے گا تو اس پر ایمان لاؤ گے؟ کیا اب! حالانکہ یقیناً تم اسی کو جلدی طلب کیا کرتے تھے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ أَثُمَّ إِذَا مَا وَقَعَ آمَنتُم بِهِ﴾ ” کیا پھر جب وہ عذاب واقع ہوچکے گا، تب اس پر تم ایمان لاؤ گے؟“ کیونکہ جب اللہ تعالیٰ کا عذاب نازل ہوگا تو اس وقت ایمان لانا کوئی فائدہ نہیں دے گا اور اس حال میں جب کہ وہ سمجھ رہے ہوں گے کہ وہ ایمان لے آئیں ہیں، عتاب اور زجرو توبیخ کے طور پر ان سے کہا جائے گا : ﴿ آلْآنَ﴾ ” اب“ یعنی اب تم اس شدت اور سخت مشقت کی حالت میں ایمان لاتے ہو؟ ﴿وَقَدْ كُنتُم بِهِ تَسْتَعْجِلُونَ ﴾ ” تم تو اس عذاب کے لئے بہت جلدی مچایا کرتے تھے۔“ اپنے بندوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ کی سنت یہ ہے کہ وقوع عذاب سے قبل اگر وہ اسے منانے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ ان سے اپنی ناراضی کو دور کردیتا ہے اور جب اللہ تعالیٰ کا عذاب واقع ہوجاتا ہے، تو کسی نفس کو اس کا ایمان لانا کوئی فائدہ نہیں دیتا، جیسا کہ فرعون کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جب وہ ڈوبنے لگا، تو اس نے کہا : ﴿ آمَنتُ أَنَّهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا الَّذِي آمَنَتْ بِهِ بَنُو إِسْرَائِيلَ وَأَنَا مِنَ الْمُسْلِمِينَ﴾ (یونس : 10؍90) ” میں ایمان لایا کہ اس ہستی کے سوا کوئی معبود نہیں جس پر بنی اسرائیل ایمان لائے اور میں بھی اس کے سامنے سراطاعت خم کردینے والوں میں سے ہوں۔“ تو اس کو جواب دیا گیا : ﴿آلْآنَ وَقَدْ عَصَيْتَ قَبْلُ وَكُنتَ مِنَ الْمُفْسِدِينَ ﴾ (یونس : 10؍ 91)”اب ایمان لاتا ہے حالانکہ اس سے پہلے نافرمانی کرتا رہا ہے اور فساد کرنے ولوں میں سے تھا۔“ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ﴿فَلَمْ يَكُ يَنفَعُهُمْ إِيمَانُهُمْ لَمَّا رَأَوْا بَأْسَنَا  سُنَّتَ اللَّـهِ الَّتِي قَدْ خَلَتْ فِي عِبَادِهِ  وَخَسِرَ هُنَالِكَ الْكَافِرُونَ ﴾ )المومن : 40؍85 (” پس جب وہ ہمارا عذاب دیکھ لیں گے تو اس وقت ان کا ایمان لانا ان کو کوئی فائدہ نہ دے گا۔ یہ سنت الٰہی ہے جو اس کے بندوں کے بارے میں چلی آرہی ہیں۔ “ اور یہاں فرمایا : ﴿أَثُمَّ إِذَا مَا وَقَعَ آمَنتُم بِهِ﴾ ” کیا جب وہ واقع ہوگا تب اس پر ایمان لاؤ گے؟ )تو کہا جائے گا( اب تم“ )ایمان کا دعویٰ کرتے ہو؟( ﴿ وَقَدْ كُنتُم بِهِ تَسْتَعْجِلُونَ ﴾ ” اسی کے لئے تو تم جلدی مچایا کرتے تھے۔“ یہ ہے تمہارے ہاتھوں کی کمائی اور یہ ہے وہ، جس کی تم جلدی مچایا کرتے تھے۔