سورة الناس - آیت 1

قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

تو کہہ میں پناہ پکڑتا ہوں لوگوں کے رب کی۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- رَبٌّ ( پروردگار ) کا مطلب ہے جو ابتدا سے ہی، جب کہ انسان ابھی ماں کے پیٹ میں ہی ہوتا ہے، اس کی تدبیر واصلاح کرتا ہے، حتیٰ کہ وہ بالغ عاقل ہو جاتا ہے۔ پھر وہ یہ تدبیر چند مخصوص افراد کے لئے نہیں، بلکہ، تمام انسانوں کے لئے کرتا ہے اور تمام انسانوں کے لئے ہی نہیں، بلکہ اپنی تمام مخلوقات کے لئے کرتا ہے، یہاں صرف انسانوں کا ذکر انسان کے اس شرف وفضل کے اظہار کے لئے ہے جو تمام مخلوقات پر اس کو حاصل ہے۔