سورة العصر - آیت 1

َالْعَصْرِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

زمانے کی قسم!

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- زمانے سے مراد، شب وروز کی یہ گردش اور ان کا ادل بدل کر آنا ہے۔ رات آتی ہے تو اندھیرا چھا جاتاہے اور دن طلوع ہوتا ہے تو ہرچیز روشن ہو جاتی ہے۔ علاوہ ازیں کبھی رات لمبی، دن چھوٹا ور کبھی دن لمبا، رات چھوٹی ہو جاتی ہے۔ یہی مرور ایام، زمانہ ہے جو اللہ تعالیٰ کی قدرت اور کاریگری پر دلالت کرتا ہے۔ اسی لئے رب نے اس کی قسم کھائی ہے۔ یہ پہلے بتلایا جا چکا ہے کہ اللہ تعالیٰ تو اپنی مخلوق میں سے جس کی چاہے قسم کھا سکتا ہے لیکن انسانوں کے لئے اللہ کی قسم کے علاوہ کسی چیز کی قسم کھانا جائز نہیں ہے۔