سورة النسآء - آیت 112
وَمَن يَكْسِبْ خَطِيئَةً أَوْ إِثْمًا ثُمَّ يَرْمِ بِهِ بَرِيئًا فَقَدِ احْتَمَلَ بُهْتَانًا وَإِثْمًا مُّبِينًا
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور جو بھی کوئی خطا، یا گناہ کمائے پھر اس کی تہمت کسی بے گناہ پر لگا دے تو یقیناً اس نے بڑے بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ اٹھایا۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* جس طرح بنو ابیرق نے کیا کہ چوری خود کی اور تہمت کسی اور پر دھر دی۔ یہ زجرو توبیخ عام ہے۔ جو بنو ابیرق کو بھی شامل ہے اور ان کو بھی جو اس کی سی بدخصلتوں کے حامل اور ان جیسے برے کاموں کے مرتکب ہوں گے۔