سورة عبس - آیت 16
كِرَامٍ بَرَرَةٍ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
جو معزز ہیں، نیک ہیں۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- یعنی خلق کے اعتبار سے وہ کریم یعنی شریف اور بزرگ ہیں اور افعال کے اعتبار سے وہ نیکو کار اور پاکباز ہیں۔ یہاں سے یہ بات معلوم ہوئی کہ حامل قرآن ( حافظ اور عالم ) کو بھی اخلاق وکردار اور افعال واطوار میں ﴿كِرَامٍ بَرَرَةٍ﴾ کا مصداق ہونا چاہئے۔ (ابن کثیر) حدیث میں بھی سَفَرَةٍ کا لفظ فرشتوں کے لئے استعمال ہوا ہے۔ نبی (ﷺ) نے فرمایا جو قرآن پڑھتا ہے اور وہ اس کا ماہر ہے، وہ[ السَّفَرَةُ الكِرَامُ الْبَرَرَةُ ]( فرشتوں ) کے ساتھ ہوگا اور جو قرآن پڑھتا ہے، لیکن مشقت کےساتھ۔ ( یعنی ماہرین کی طرح سہولت اور روانی سےنہیں پڑھتا) اس کے لئے دوگنا اجر ہے۔ (صحيح بخاری، تفسير سورة عبس مسلم، كتاب الصلاة، باب فضل الماهر بالقرآن....)۔