سورة ق - آیت 37
إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَذِكْرَىٰ لِمَن كَانَ لَهُ قَلْبٌ أَوْ أَلْقَى السَّمْعَ وَهُوَ شَهِيدٌ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
بلاشبہ اس میں اس شخص کے لیے یقیناً نصیحت ہے جس کا کوئی دل ہو، یا کان لگائے، اس حال میں کہ وہ (دل سے) حاضر ہو۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* یعنی دل بیدار، جو غور وفکر کرکے حقائق کا ادراک کرلے۔ ** یعنی توجہ سے وہ وحی الٰہی سنے جس میں گزشتہ امتوں کے واقعات بیان کیے گئے ہیں۔ *** یعنی قلب اور دماغ کے لحاظ سے حاضر ہو۔ اس لئے کہ جو بات کو ہی نہ سمجھے، وہ موجود ہوتے ہوئے بھی ایسے ہے جیسے نہیں ہے۔