سورة الصافات - آیت 169
لَكُنَّا عِبَادَ اللَّهِ الْمُخْلَصِينَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
تو ہم ضرور اللہ کے چنے ہوئے بندے ہوتے۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- ذکر سے مراد کوئی کتاب الٰہی یا پیغمبر ہے۔ یعنی یہ کفار نزول قرآن سے پہلے کہا کرتے تھے کہ ہمارے پاس بھی کوئی آسمانی کتاب ہوتی، جس طرح پہلے لوگوں پر تورات وغیرہ نازل ہوئیں۔ یا کوئی ہادی اور منذر ہمیں وعظ ونصیحت کرنے والا ہوتا، تو ہم بھی اللہ کے خالص بندے بن جاتے۔