سورة الشعراء - آیت 148
وَزُرُوعٍ وَنَخْلٍ طَلْعُهَا هَضِيمٌ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور کھیتوں اور کھجوروں میں، جن کے خوشے نرم و نازک ہیں۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- یہ ان نعمتوں کی تفصیل ہے جن سے وہ بہرہ ور تھے، طلع، کھجور کے اس شگوفے کو کہتے ہیں جو پہلے پہل نکلتا یعنی طلوع ہوتا ہے، اس کے بعد کھجور کا یہ پھل بلح، پھر بسر، پھر رطب اور اس کے بعد تمر کہلاتا ہے۔ (ایسر التفاسیر) باغات میں دیگر پھلوں کے ساتھ کھجور کا پھل بھی آجاتا ہے۔ لیکن عربوں میں چونکہ کھجور کی بڑی اہمیت ہے، اس لیے اس کا خصوصی طور پر بھی ذکر کیا۔ هَضِيمٌ کے اور بھی کئی معانی بیان کیے گئے ہیں۔ مثلاً لطیف اور نرم ونازک۔ تہہ بہ تہہ وغیرہ۔