سورة المؤمنون - آیت 83
لَقَدْ وُعِدْنَا نَحْنُ وَآبَاؤُنَا هَٰذَا مِن قَبْلُ إِنْ هَٰذَا إِلَّا أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
بلاشبہ یقیناً اس سے پہلے ہمیں اور ہمارے باپ دادا کو یہی وعدہ دیا گیا۔ یہ تو پہلے لوگوں کی کہانیوں کے سوا کچھ نہیں۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* اساطیر، اسطورة کی جمع ہے یعنی مسطرة مکتوبة لکھی ہوئی حکایتیں، کہانیاں۔ یعنی دوبارہ جی اٹھنے کا وعدہ کب سے ہوتا چلا آ رہا ہے، ہمارے آباؤ اجداد سے، لیکن ابھی تک روبہ عمل نہیں ہوا، جس کا صاف مطلب یہ ہے کہ یہ کہانیاں ہیں جو پہلے لوگوں نے اپنی کتابوں میں لکھ دی ہیں جو نقل در نقل ہوتی چلی آ رہی ہیں جن کی کوئی حقیقت نہیں۔