سورة المؤمنون - آیت 66

قَدْ كَانَتْ آيَاتِي تُتْلَىٰ عَلَيْكُمْ فَكُنتُمْ عَلَىٰ أَعْقَابِكُمْ تَنكِصُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

بے شک میری آیات تم پر پڑھی جاتی تھیں تو تم اپنی ایڑیوں پر پھر جایا کرتے تھے۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی قرآن مجید یا کلام الٰہی، جن میں پیغمبر کے فرمودات بھی شامل ہیں۔ 2- نکوص کے معنی ہیں "رجعت قھقری" (الٹے پاؤں لوٹنا) لیکن بطور استعارہ اعراض اور روگردانی کے معنی ومفہوم میں استمعمال ہوتا ہے۔ یعنی آیات واحکام الٰہی سن کر تم منہ پھیر لیتے تھے اور ان سے بھا گتے تھے۔