سورة الأنبياء - آیت 43
أَمْ لَهُمْ آلِهَةٌ تَمْنَعُهُم مِّن دُونِنَا ۚ لَا يَسْتَطِيعُونَ نَصْرَ أَنفُسِهِمْ وَلَا هُم مِّنَّا يُصْحَبُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
یا ان کے لیے ہمارے سوا کوئی اور معبود ہیں، جو انھیں بچاتے ہیں؟ وہ نہ خود اپنی جانوں کی مدد کرسکتے ہیں اور نہ ہماری طرف سے ان کا ساتھ دیا جاتا ہے۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- اس کے معنی ہیں ”وَلَا ھُمْ یَجْارُوْنَ مِنْ عَذَابِنَا“ ”نہ وہ ہمارے عذاب سے ہی محفوظ ہیں“، یعنی وہ خود اپنی مدد پر اور اللہ کے عذاب سے بچنے پر قادر نہیں ہیں، پھر ان کی طرف سے ان کی مدد کیا ہوئی ہے اور وہ انہیں عذاب سے کس طرح بچا سکتے ہیں؟