سورة الكهف - آیت 39
وَلَوْلَا إِذْ دَخَلْتَ جَنَّتَكَ قُلْتَ مَا شَاءَ اللَّهُ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ ۚ إِن تَرَنِ أَنَا أَقَلَّ مِنكَ مَالًا وَوَلَدًا
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور جب تو اپنے باغ میں داخل ہوا تو تو نے یہ کیوں نہ کہا ''جو اللہ نے چاہا، کچھ قوت نہیں مگر اللہ کی مدد سے''اگر تو مجھے دیکھتا ہے کہ میں مال اور اولاد میں تجھ سے کم تر ہوں۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- اللہ کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے کا طریقہ بتلاتے ہوئے کہا کہ باغ میں داخل ہوتے وقت سرکشی اور غرور کا مظاہرہ کرنے کی بجائے یہ کہا ہوتا، "مَا شَاءَ اللهُ لا قُوَّةَ إِلا بِاللهِ" یعنی جو کچھ ہوتا ہے اللہ کی مشیت سے ہوتا ہے، وہ چاہے تو اسے باقی رکھے اور چاہے تو فنا کر دے۔ اسی لئے حدیث میں آتا ہے کہ جس کو کسی کا مال، اولاد یا حال اچھا لگے تو اسے[ مَا شَاءَ اللهُ لا قُوَّةَ إِلا بِاللهِ ] پڑھنا چاہیے (تفسير ابن كثير- بحوالہ مسند ابو يعلى)