سورة الزمر - آیت 17

وَالَّذِينَ اجْتَنَبُوا الطَّاغُوتَ أَن يَعْبُدُوهَا وَأَنَابُوا إِلَى اللَّهِ لَهُمُ الْبُشْرَىٰ ۚ فَبَشِّرْ عِبَادِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور وہ لوگ جنھوں نے طا غوت سے اجتناب کیا کہ اس کی عبادت کریں اور اللہ کی طرف رجوع کیا انھی کے لیے خوشخبری ہے، سو میرے بندوں کو بشارت دے دے۔

ابن کثیر - حافظ عماد الدین ابوالفداء ابن کثیر صاحب

شرک سے مبرا عبادات مروی ہے کہ یہ آیت زید بن عمر بن نفیل ، ابوذر اور سلمان فارسی رضی اللہ عنہم کے بارے میں اتری ہے لیکن صحیح یہ ہے کہ یہ آیت جس طرح ان بزرگوں پر مشتمل ہے اسی طرح ہر اس شخص کو شامل کرتی ہے جس میں یہ پاک اوصاف ہوں یعنی بتوں سے بیزاری اور اللہ کی فرمانبرداری ۔ یہ ہیں جن کے لیے دونوں جہان میں خوشیاں ہیں ۔ بات سمجھ کر سن کر جب وہ اچھی ہو تو اس پر عمل کرنے والے مستحق مبارک باد ہیں اللہ تعالیٰ نے اپنے کلیم پیغمبر موسیٰ علیہ السلام سے تورات کے عطا فرمانے کے وقت فرمایا تھا «فَخُذْہَا بِقُوَّۃٍ وَأْمُرْ‌ قَوْمَکَ یَأْخُذُوا بِأَحْسَنِہَا سَأُرِ‌یکُمْ دَارَ‌ الْفَاسِقِینَ» ۱؎ (7-الأعراف:145) ’ اسے مضبوطی سے تھامو اور اپنی قوم کو حکم کرو کہ اس کی اچھائی کو مضبوط تھام لیں ۔ عقلمند اور نیک راہ لوگوں میں بھلی باتوں کے قبول کرنے کا صحیح مادہ ضرور ہوتا ہے ‘ ۔