سورة طه - آیت 60

فَتَوَلَّىٰ فِرْعَوْنُ فَجَمَعَ كَيْدَهُ ثُمَّ أَتَىٰ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

پس فرعون واپس لوٹا، پس اس نے اپنے داؤ پیچ جمع کیے، پھر آگیا۔

ابن کثیر - حافظ عماد الدین ابوالفداء ابن کثیر صاحب

مقابلہ اور نتیجہ جب کہ مقابلہ کی تاریخ مقرر ہو گئی ۔ دن وقت اور جگہ بھی مقرر ہو گئی تو فرعون نے ادھر ادھر سے جادوگروں کو جمع کرنا شروع کیا ۔ اس زمانے میں جادو کا بہت زور تھا اور بڑے بڑے جادوگر موجود تھے ۔ فرعون نے عام طور سے حکم جاری کر دیا تھا کہ تمام ہوشیار جادوگروں کو میرے پاس بھیج دو ۔ مقررہ وقت تک تمام جادوگر جمع ہو گئے ۔ فرعون نے اسی میدان میں اپنا تخت نکلوایا اس پر بیٹھا ۔ تمام امراء وزراء اپنی اپنی جگہ بیٹھ گئے ، رعایا سب جمع ہو گئی ، جادوگروں کی جماعت صفیں باندھے تخت کے آگے کھڑی ہو گئیں ۔ فرعون نے ان کی کمر ٹھونکنی شروع کی اور کہا ، دیکھو آج اپنا وہ ہنر دکھاؤ کہ دنیا میں یادگار رہ جائے ۔ جادوگروں نے کہا کہ اگر ہم بازی لے جائیں تو ہمیں کچھ انعام بھی ملے گا ؟ کہا کیوں نہیں ؟ میں تو تمہیں اپنا خاص درباری بنا لوں گا ۔ ادھر سے کلیم اللہ موسیٰ علیہ السلام نے انہیں تبلیغ شروع کی کہ دیکھو اللہ پر جھوٹ نہ باندھو ورنہ شامت اعمال برباد کر دے گی ۔ لوگوں کی آنکھوں میں خاک نہ جھونکو کہ درحقیقت کچھ نہ ہو اور تم اپنے جادو سے بہت کچھ دکھا دو ۔ اللہ کے سوا کوئی خالق نہیں جو فی الواقع کسی چیز کو پیدا کر سکے ۔ یاد رکھو ایسے جھوٹے بہتانی لوگ فلاح نہیں پاتے ۔ یہ سن کر ان میں آپس میں چہ میگوئیاں شروع ہو گئیں ۔ بعض تو سمجھ گئے اور کہنے لگے یہ کلام جادوگروں کا نہیں یہ تو سچ مچ اللہ کے رسول ہیں ۔ بعض نے کہا نہیں بلکہ یہ جادوگر ہیں مقابلہ کرو ۔ یہ باتیں بہت ہی احتیاط اور راز سے کی گئیں ۔ «‏‏‏‏إِنْ ہٰذَانِ» کی دوسری قرأت «اِنَّ ھٰذَیْنِ» بھی ہے ، مطلب اور معنی دونوں قرأتوں کا ایک ہی ہے ۔ اب با آواز بلند کہنے لگے کہ یہ دونوں بھائی سیانے اور پہنچے ہوئے جادوگر ہیں ۔ اس وقت تک تو تمہاری ہوا بندھی ہوئی ہے ، بادشاہ کا قرب نصیب ہے ، مال و دولت قدموں تلے لوٹ رہا ہے لیکن آج اگر یہ بازی لے گئے تو ظاہر ہے کہ ریاست ان ہی کی ہو جائے گی ۔ تمہیں ملک سے نکال دیں گے ، عوام ان کے ماتحت ہو جائیں گے ، ان کا زور بند بندھ جائے گا ، یہ بادشاہت چھین لیں گے اور ساتھ ہی تمہارے مذہب کو ملیا میٹ کر دیں گے ۔ بادشاہت ، عیش و آرام سب چیزیں تم سے چھن جائیں گی ۔ شرافت ، عقلمندی ، ریاست سب ان کے قبضے میں آ جائے گی ، تم یونہی بھٹے بھونتے رہ جاؤ گے ۔ تمہارے اشراف ذلیل ہو جائیں گے ، امیر فقیر بن جائیں گے ، ساری رونق اور بہار جاتی رہے گی ۔ بنی اسرائیل جو تمہارے لونڈی غلام بنے ہوئے ہیں ، یہ سب ان کے ساتھ ہو جائیں گے اور تمہاری حکومت پاش پاش ہو جائے گی ۔ تم سب اتفاق کر لو ۔ ان کے مقابلے میں صف بندی کر کے اپنا کوئی فن باقی نہ رکھو ، جی کھول کر ہوشیاری اور دانائی سے اپنے جادو کے زور سے اسے دبا لو ۔ ایک ہی دفعہ ہر استاد اپنی کاری گری دکھا دے تاکہ میدان ہمارے جادو سے پر ہو جائے ۔ دیکھو اگر وہ جیت گیا تو یہ ریاست اسی کی ہو جائے گی اور اگر ہم غالب آ گئے تو تم سن چکے ہو کہ بادشاہ ہمیں اپنا مقرب اور دربار خاص کے اراکین بنا دے گا ۔