سورة القدر - آیت 0
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اللہ کے نام سے جو بے حد رحم والا، نہایت مہربان ہے۔
تفسیر فہم القرآن - میاں محمد جمیل ایم اے
بسم اللہ الرحمن الرحیم سورۃ القدر کا تعارف : القدر کا نام اس کی پہلی آیت کا آخری لفظ ہے یہ سورت مکی ہونے کے ساتھ ایک رکوع پر محیط ہے جس کی پانچ آیات ہیں۔ یہ سورت ایک طرح اقراء کا تتمہ ہے اقراء میں وحی کی عظمت وفضیلت بیان کی گئی ہے جو قرآن مجید کی شکل میں نازل کیا گیا القدر میں بتلایا ہے کہ جس رات میں قرآن مجید نازل کیا گیا ہے اس کی عظمت کا حال یہ ہے کہ یہ رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے اس میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ جو رات نزول قرآن کی وجہ سے اس قدر خیر وبرکت کی حامل ہوئی ہے قرآن اور اس پر عمل کرنے والے کس قدر افضل اور بہتر ہوں گے۔