سورة الطارق - آیت 0

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اللہ کے نام سے جو بے حد رحم والا، نہایت مہربان ہے۔

تفسیر فہم القرآن - میاں محمد جمیل ایم اے

بسم اللہ الرحمن الرحیم سورۃ الطّارق کا تعارف : اس سورت کا نام اس کی پہلی آیت کے دوسرے لفظ پر رکھا گیا ہے۔ اس کی سترہ آیات ہیں جنہیں ایک رکوع شمار کیا گیا ہے یہ مکہ میں نازل ہوئی اللہ تعالیٰ نے اس میں آسمان اور صبح صادق کے وقت طلوع ہونے والے ایک ستارے کی قسم کھا کر فرمایا ہے کہ اے انسان اللہ تعالیٰ نے ہر جان پر ایک محافظ مقرر کر رکھا ہے۔ جو لوگ مرنے کے بعد جی اٹھنے کا انکار کرتے ہیں انہیں اپنی پیدائش پر غور کرنا چاہیے۔ جس سے ثابت ہوگا جو خالق انسان کی تخلیق کی ابتداء اس کے باپ کی پیٹھ اور اس کی ماں کی سینے کی ہڈیوں سے کرتا ہے، وہی اسے دوبارہ پیدا کرے گا، پھر بارش برسانے والے آسمان کی قسم اٹھا کر واضح فرمایا ہے کہ جس طرح نباتات اگنے کے وقت زمین پھٹ جاتی ہے اسی طرح ہی قیامت کے دن زمین پھٹ جائے گی اور لوگ اپنی اپنی جگہ سے نکل کھڑے ہوں گے یہ اللہ تعالیٰ کا اٹل فیصلہ ہے جس میں کوئی ردو بدل نہیں ہوسکتا جو لوگ اتنے واضح دلائل اور حقیقت کو نہیں مانتے انہیں ان کے حال پر چھوڑ دینا چاہیے۔