سورة النازعات - آیت 0

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اللہ کے نام سے جو بے حد رحم والا، نہایت مہربان ہے۔

تفسیر فہم القرآن - میاں محمد جمیل ایم اے

بسم اللہ الرحمن الرحیم سورۃ النّازعات کا تعارف: یہ سورت اپنے نام سے شروع ہوتی ہے۔ سورت النبا کے بعد مکہ میں نازل ہوئی یہ دو رکوع اور چھیالیس آیات پر مشتمل ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس سورت کی ابتداء میں انسان کی جان نکالنے والے ملائکہ کی پانچ قسمیں اٹھا کر انسان کی موت کا ذکر فرما کر یہ بات ثابت کی ہے کہ قیامت ہر صورت برپا ہوگی اور اس کا آغاز مسلسل زلزلوں سے ہوگا۔ اس سورت میں یہ بات بھی واضح کردی گئی ہے کہ جو ملائکہ اپنے رب کے حکم سے انسان کی جان قبض کرتے ہیں اور کائنات کا نظام چلا رہے ہیں۔ وہی اپنے رب کے حکم سے قیامت برپا کریں گے۔ اس دن لوگوں کے دل کانپ رہے ہوں گے اور ان کی آنکھیں سہمی ہوئی ہوں گی، جو لوگ یہ باتیں کرتے ہیں کہ ہماری بوسیدہ ہڈیوں کو کون زندہ کرے گا انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ جس دن انہیں اٹھایا جائے گا وہ دن صرف ایک ڈانٹ سے رونما ہوگا اور یہ لوگ کھلے میدان میں موجود ہوں گے۔ اس سورت کے دوسرے رکوع میں فرعون کا انجام ذکر کرتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرتے ہیں ان کا انجام کیا ہوا کرتا ہے۔ اس کے بعد آسمان کی بناوٹ اور بلندی کا حوالہ دیا پھر پہاڑوں کا ذکر ہوا اور اس کے بعد جانوروں اور ان کے چارے کا ذکر فرما کر ثابت کیا ہے کہ جس طرح اللہ تعالیٰ نے یہ چیزیں بنائیں اور پیدا کی ہیں اسی طرح ہی وہ اس دنیا کے بعد قیامت برپا کریگا اس دن مجرموں کے لیے جہنم ہوگی اور نیک لوگوں کے لیے جنت مقام ہوگا۔