سورة الطلاق - آیت 8

وَكَأَيِّن مِّن قَرْيَةٍ عَتَتْ عَنْ أَمْرِ رَبِّهَا وَرُسُلِهِ فَحَاسَبْنَاهَا حِسَابًا شَدِيدًا وَعَذَّبْنَاهَا عَذَابًا نُّكْرًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور کتنی ہی بستیاں ہیں جنھوں نے اپنے رب اور اس کے رسولوں کے حکم سے سرکشی کی تو ہم نے ان کا محاسبہ کیا، بہت سخت محاسبہ اور انھیں سزا دی، ایسی سزا جو دیکھنے سننے میں نہ آئی تھی۔

تفسیر فہم القرآن - میاں محمد جمیل ایم اے

فہم القرآن: (آیت 8 سے 10) ربط کلام : اللہ تعالیٰ کے ا حکام کی جو لوگ پرواہ نہیں کرتے انہیں اپنے سے پہلے نافرمان لوگوں کے انجام کو سامنے رکھنا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ نے عائلی قوانین بیان کرتے ہوئے انہیں کئی مرتبہ حدود اللہ قرار دیا ہے اور بار بار حکم دیا ہے کہ میاں، بیوی کو حدود کے بارے اللہ تعالیٰ سے ڈرنا چاہیے۔ اگر دونوں کے درمیان نباہ کی کوئی صورت باقی نہ رہے تو علیحدگی بھی اچھے انداز میں ہونی چاہیے۔ انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرتے ہیں اللہ تعالیٰ انہیں سخت عذاب دینے والا ہے۔ اگر لوگوں کو اس بات پر یقین نہیں آتا تو انہیں اپنے سے پہلے نافرمان لوگوں کا انجام اپنے سامنے رکھنا چاہیے۔ جب انہوں نے اللہ اور اس کے رسول کی مسلسل نافرمانی کی تو اللہ تعالیٰ نے انہیں ایسے عذاب میں مبتلا کیا جس کی مثال اس سے پہلے موجود نہ تھی ان لوگوں نے اپنے گناہوں کا انجام پایا اور ایسے لوگوں کا انجام برا ہی ہوا کرتا ہے۔ یہ ان کی دنیا میں سزاتھی آخرت میں انہیں شدید ترین عذاب دیا جائے گا۔ جو شخص اللہ کے عذاب سے بچنا چاہتا ہے اسے ہر حال میں اس سے ڈرتے رہنا چاہیے کیونکہ اس کا فرمان ہے کہ اے عقل والو! ہر حال میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو اور اس پر ٹھیک طریقے سے ایمان لاؤ کیونکہ اس نے تمہارے لیے اپنی نصیحت یعنی کتاب نازل فرمائی ہے جس میں تمہارے لیے مکمل راہنمائی کا بندوبست کیا ہے۔ ﴿یٰٓا أَ یُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِنْ تَتَّقُوا اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّکُمْ فُرْقَانًا وَّ یُکَفِّرْ عَنْکُمْ سَیِّاٰتِکُمْ وَ یَغْفِرْلَکُمْ وَ اللّٰہُ ذُوالْفَضْلِ الْعَظِیْمِ﴾ (الانفال :29) ” اے لوگوجو ایمان لائے ہو! اگر تم اللہ سے ڈرو گے تو وہ تمہیں حق وباطل میں فرق کرنے کی صلاحیت دے گا اور تم سے تمہاری برائیاں دور کرے گا اور تمہیں بخش دے گا اور اللہ بڑے فضل والاہے۔“ مسائل: 1۔ جن لوگوں نے اللہ اور اس کے رسولوں کی نافرمانی کی اللہ تعالیٰ نے ان کا سخت محاسبہ کیا اور انہیں ہولناک عذاب میں مبتلا کیا۔ 2۔ اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرنے والے بالآخر اپنپے کیے کی سزا پاتے ہیں۔ نافرمانوں کا انجام کبھی اچھا نہیں ہوا کرتا۔ 3۔ اللہ تعالیٰ نے نافرمان لوگوں کے لیے آخرت میں شدید ترین عذاب تیار رکھا ہے۔ 4۔ اللہ تعالیٰ نے لوگوں کے لیے اپنی کتاب نازل فرمائی ہے تاکہ عقل مند لوگ اس سے نصیحت حاصل کریں۔ تفسیر بالقرآن: اللہ تعالیٰ کی نصیحت کی مختلف صورتیں۔ 1۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کو نصیحت کے لیے نازل فرمایا۔ (صٓ :29) 2۔ اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں مثالیں بیان کرتا ہے تاکہ لوگ نصیحت حاصل کریں۔ (الزمر :27) 3۔ اللہ تعالیٰ لوگوں کے لیے اپنی آیات کھول کھول کر بیان کرتا ہے تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں۔ (البقرۃ:221) 4۔ صاحب عقل ہی نصیحت حاصل کرتے ہیں۔ (الزمر :9) 5۔ ہم نے جو کتاب نازل کی ہے اس میں تمہارے لیے نصیحت ہے تم عقل کیوں نہیں کرتے۔ (الانبیاء :10) 6۔ ہم نے قرآن مجید کو واضح کردیا تاکہ لوگ نصیحت حاصل کریں۔ (بنی اسرئیل :41) 7۔ اللہ تعالیٰ نے آل فرعون کو مختلف عذابوں سے دو چار کیا تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں۔ (الاعراف :130) 8۔ نہیں ہے تمھارے لیے اللہ کے سوا کوئی دوست اور سفارشی پھر تم نصیحت کیوں نہیں حاصل کرتے۔ (السجدۃ:4)