سورة البقرة - آیت 0
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اللہ کے نام سے جو بے حد رحم والا، نہایت مہربان ہے۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف1 :چند آیات کے علا وہ تمام سورت مدنی ہے۔ اس کا زمانہ نزول ہجرت کا ابتدائی زمانہ ہے۔ اس کا شمار’’ السبع الطوال ‘‘میں ہے جن کہ اہمیت کے پیش نظر آنحضرت (ﷺ) نے فرمایا : ( مَنْ أَخَذَ السَّبعَ فَهُوَ حَبْرٌ ) کہ جس نے یہ سات سورتیں حاصل کرلیں وہ بہت بڑا عالم دین بن گیا۔ (ابن کثیر) اس سورت کے مواعظ واحکام کے معتد بہ حصہ پر مشتمل ہونے کی وجہ سے اسے " سَنَامُ القُرآن " فرمایا ہے۔ (صحیح مسلم) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ اپنے گھروں کو مقبرے نہ بناؤ۔ شیطان اس گھر میں داخل نہیں ہوتا جس میں سورت البقرہ کی تلاوت ہوتی رہے۔ ( ابن کثیر) خالد بن معدان سے روایت ہے کہ سو رت البقرہ حاصل کرو، اس کا سیکھنا باعث برکت ہے اور اسے چھوڑدینا موجب حسرت۔ ( دارمی )