سورة النسآء - آیت 145
إِنَّ الْمُنَافِقِينَ فِي الدَّرْكِ الْأَسْفَلِ مِنَ النَّارِ وَلَن تَجِدَ لَهُمْ نَصِيرًا
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
بے شک منافق لوگ آگ کے سب سے نچلے درجے میں ہوں گے اور تو ہرگز ان کا کوئی مددگار نہ پائے گا۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 7 آخرت میں دارالعذب کے کئی درجے ہیں جن کا قرآن کی مختلف آیات میں ذکر ہوا ہے پہا درجہ جہنم دوسرا الظیٰ ہاد یہ ہے یہی ہاو یہ جو سب سے نچلا درجہ ہے منافقین کا ٹھکانہ ہوگا۔ کھلے کافروں کو اور مشرکوں اس سے اوپر کے درجوں میں رکھا جائے گا حضرت عبد اللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں تین گرہوں کی قیامت کے دن سب سے سخت عذاب ہوگا۔ منافقین اصحاب مائذہ میں سے جنہوں نے کفر کیا اور آل فرعون منافقین کے متعلق تو یہی آیات ہے اور آل فرعون کے متعلق فرمایا ادخلو ال فرعون اشد العذاب اور اصحاب مائدہ کے متعلق فرمایا فانی عذبہ عذابا لا اعذ بہ احد امن العالمین (قرطبی)