الَّذِي أَطْعَمَهُم مِّن جُوعٍ وَآمَنَهُم مِّنْ خَوْفٍ
وہ جس نے انھیں بھوک سے ( بچا کر) کھانا دیا اور خوف سے (بچا کر) امن دیا۔
ف 1 قریش تاجر پیشہ تھے۔ سال میں وہ بغرض تجارت دو سفر کرتے تھے۔ ایک جاڑے میں یمن کی طرف اور دوسرا گرمی میں شام کی طرف جو سرسبز اور سرد ملک ہے۔ جہاں سے وہ گزرتے لوگ ان کو کعبہ کے خادم سمجھ کر انتہائی عزت و احترام کی نظر سے دیکھتے اور ان کے جان و مال سے کسی قسم کا تعرض نہ کرتے … حالانکہ جزیرہ عرب میں ہر طرف لوٹ کھسوٹ اور چوری ڈکیتی کا بازار گرم رہتا تھا۔ قریش کو یہی احسان اللہ تعالیٰ نے اس سورۃ میں یاد دلایا ہے کہ اسی گھر کی بدلوت تمہاری ساری عزت اور معاشی زندگی قائم ہے اور اسی کی بدلوت تمہیں امن اور چین نصیب ہے پھر تم اس کے مالک کی بندگی کیوں نہیں کرتے اور کیوں دوسروں کو اس کا شریک گرد ان کو ان کے اگے سجدے کرتے اور ان کے آستانوں پر نذیر دیتے اور چڑھاوے چڑھاتے ہو۔