سورة القدر - آیت 1

إِنَّا أَنزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

بلاشبہ ہم نے اسے قدر کی رات میں اتارا۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 1 ” اور پھر ضرورت کے مطابق پہلے آسمان سے رسول اللہ (ﷺ)پر تھوڑا تھوڑا کر کے اترنا شروع ہوا۔“ دوسری آیت میں :İ إِنَّا أَنْزَلْنَاهُ فِي ‌لَيْلَةٍ ‌مُبَارَكَةٍ Ĭ” ہم نے اس (قرآن) کو ایک مبارک رات میں اتار ا ”( دخان )اس سے مراد یہی لیلة القدر ہے اور وہ رمضان کے آخری عشرہ کی کوئی طاق رات ہوتی ہے جیسا کہ متعدد صحیح احادیث سے ثابت ہے۔ رمضان میں ہونے کی تصریح خود قرآن میں بھی ہے جیسا کہ فرمایا İ شَهْرُ ‌رَمَضَانَ الَّذِي أُنْزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ Ĭ “ رمضان کا مہینہ جس میں قرآن نازل ہوا۔“ (بقرہ : 185)