سورة الإنفطار - آیت 0

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اللہ کے نام سے جو بے حد رحم والا، نہایت مہربان ہے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 1 یہ سورۃ بالا اتفاق مکی ہے۔ حضرت جابر(رض) سے روایت ہے کہ حضرت معاذ(رض) نے لوگوں کو عشاء کی نماز لمبی پڑھائی (یعنی لمبی قرأت کی) نبی (ﷺ) نے ان سے فرمایا : معاذ ! کیا تم لوگوں میں فتنہ پیدا کرنا چاہتے ہو؟ تم یہ سورتیں کیوں نہیں پڑھتے :İسَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَىĬİوَالضُّحَىĬİإِذَا السَّمَاءُ انْفَطَرَتْĬ( فتح القدیر بحوالہ نسائی) سورۃ تکویر کے شروع میں یہ حدیث گزر چکی ہے کہ نبی (ﷺ) نے فرمایا :” جسے یہ بات خوش کرے کہ وہ قیامت کے دن کو یوں دیکھے جیسے وہ اس کی آنکھوں کے سامنے ہے تو اسے چاہئے کہİإِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ Ĭİإِذَا السَّمَاءُ انْفَطَرَتْĬاورİ إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْĬ سورتیں پڑھے۔