سورة النسآء - آیت 86

وَإِذَا حُيِّيتُم بِتَحِيَّةٍ فَحَيُّوا بِأَحْسَنَ مِنْهَا أَوْ رُدُّوهَا ۗ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ حَسِيبًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور جب تمھیں سلامتی کی کوئی دعا دی جائے تو تم اس سے اچھی سلامتی کی دعا دو، یا جواب میں وہی کہہ دو۔ بے شک اللہ ہمیشہ سے ہر چیز کا پورا حساب کرنے والا ہے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 9 جہاد کا حکم دینے کے بعد فرمایا اگر کفار صلح پر راضی ہوجائیں تو تم راضی ہوجا و یا یہ كه جنگ میں اگر کوئی شخص سلام کہدے تو اسے قتل نہ کرو (رازی) تَحِيَّةکے معنی درازئی عمر کی دعا کے ہیں اور یہاں مراد سلام ہے (معالم) ف 10 گو یا ایساہی جواب دینا فرض اور اس سے بہتر جواب دینا مستحب ہے۔ حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ تحیہ کے ہر جملہ پر دس نیکیاں ملتی ہیں۔ پس السَّلَامُ ‌عَلَيْكُمْ ‌وَرَحْمَةُ ‌اللهِ وَبَرَكَاتُهُپر (آنحضرت (ﷺ) نے فرمایا تیس نیکیاں ملیں گی (ابن کثیر )