سورة الإنسان - آیت 17
وَيُسْقَوْنَ فِيهَا كَأْسًا كَانَ مِزَاجُهَا زَنجَبِيلًا
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور اس میں انھیں ایسا جام پلایا جائے گا جس میں سونٹھ ملی ہوگی۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 3 عرب کے لوگ شراب میں سونٹھ ملانا پسند کرتے تھے تاکہ وہ خوشبودار ہوجائے۔ واضح رہے کہ جنت کی سونٹھ دنیا کی سونٹھ سے مشابہ نہ ہوگی۔ اس میں مہک اور مزا تو پایا جائے گا، لیکن وہ تیزی نہ ہوگی جوزبان یا حلق کو تکلیف دے۔ یہی حال جنت کی تمام چیزوں کا ہے۔ ان کا دنیا کی چیزوں سے صرف ناکام کا اشتراک ہے حقیقت بالکل مختلف ہے۔ نام کا اشتراک لوگوں کو ان کا تصور دلانے کے لئے ہے ورنہ حقیقت میں وہ ایسی ہیں جنہیں نہ کسی آنکھ نے دیکھا نہ کسی کان نے سنا اور نہ کسی دل میں ان کا خیال گزرا۔