وَأَنَّ الْمَسَاجِدَ لِلَّهِ فَلَا تَدْعُوا مَعَ اللَّهِ أَحَدًا
اور یہ کہ بلاشبہ مساجد اللہ کے لیے ہیں، پس اللہ کے ساتھ کسی کو مت پکارو۔
ف 11 یوں تو کسی بھی جگہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور کو پکارنا جائز نہیں ہے لیکن خصوصیت کے ساتھ مسجدوں میں جو خاص اللہ تعالیٰ ہی کی عبادت کے لئے بنائی گئی ہیں کسی اور کو پکارنا شرک کی بدترین صورت ہے۔ قتادہ کہتے ہیں کہ یہود و نصاریٰ جب اپنے گرجوں میں داخل ہوتے تو اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو حکم دیا کہ صرف مجھے پکارو خصوصاً جبتم مسجدوں میں داخل ہوجاو میرے ہی نام پر میری ہی عبادت کے لئے بنائی گئی ہیں۔ “ ) بعض مفسرین نے مساجد سے مراد جسم کے وہ اضعاء لئے ہیں جنہیں سجدہ کے وقت زمین پر رکھا جاتا ہے یعنی پیشانی دونوں ہاتھ دونوں گھٹنے اور دونوں پائوں اس صورت میں آیت کا مطلب یہ ہوگا کہ یہ تمام اعضاء اللہ تعالیٰ ہی کے دیئے ہوئے ہیں، لہٰذا یہ جائز نہیں ہے کہ ان کے ذریعے اپنے حقیقی خالق و مالک کے علاوہ کسی اور کوئی بھی سجدہ کرو۔ (ابن کثیر)