سورة الجن - آیت 18

وَأَنَّ الْمَسَاجِدَ لِلَّهِ فَلَا تَدْعُوا مَعَ اللَّهِ أَحَدًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور یہ کہ بلاشبہ مساجد اللہ کے لیے ہیں، پس اللہ کے ساتھ کسی کو مت پکارو۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 11 یوں تو کسی بھی جگہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور کو پکارنا جائز نہیں ہے لیکن خصوصیت کے ساتھ مسجدوں میں جو خاص اللہ تعالیٰ ہی کی عبادت کے لئے بنائی گئی ہیں کسی اور کو پکارنا شرک کی بدترین صورت ہے۔ قتادہ کہتے ہیں کہ یہود و نصاریٰ جب اپنے گرجوں میں داخل ہوتےتو الله تعالیٰ كے علاوه دوسروں كو بھی پکارتے ۔اس پر اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو حکم دیا کہ صرف مجھے پکارو (خصوصاً جب تم مسجدوں میں داخل ہوجو میرے ہی نام پر میری ہی عبادت کے لئے بنائی گئی ہیں۔ “ ) بعض مفسرین نے مساجد سے مراد جسم کے وہ اعضأ لئے ہیں جنہیں سجدہ کے وقت زمین پر رکھا جاتا ہے یعنی پیشانی دونوں ہاتھ دونوں گھٹنے اور دونوں پائوں اس صورت میں آیت کا مطلب یہ ہوگا کہ یہ تمام اعضاء اللہ تعالیٰ ہی کے دیئے ہوئے ہیں، لہٰذا یہ جائز نہیں ہے کہ ان کے ذریعے اپنے حقیقی خالق و مالک کے علاوہ کسی اور کوبھی سجدہ کرو۔ (ابن کثیر)