سورة الجن - آیت 2

يَهْدِي إِلَى الرُّشْدِ فَآمَنَّا بِهِ ۖ وَلَن نُّشْرِكَ بِرَبِّنَا أَحَدًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

جو سیدھی راہ کی طرف لے جاتا ہے تو ہم اس پر ایمان لے آئے اور (اب) ہم اپنے رب کے ساتھ کسی کو کبھی شریک نہیں کرینگے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 7 اس میں بنی آدم خصوصاً رئوسا نے قریش میں سے کافر لوگوں کو شرم دلائی گئی ہے کہ جنوں نے جب پہلی ہی مرتبہ قرآن سنا تو وہ سمجھ گئے کہا یسا کلام کسی انسان کا تصنیف کیا ہوا نہیں ہو سکتا، لیکنتم ہو کہ بار بار قرآن کو سنتے ہو لیکن اس پر ایمان نہیں لاتے بلکہ یہی رٹ لگائے جا رہے ہو کہ محمد (ﷺ) نے یہ قرآن خود تصنیف کرلیا ہے یا کوئی عجمی ہے جو انہیں یہ قرآن سکھا جاتا ہے