سورة الجن - آیت 1

قُلْ أُوحِيَ إِلَيَّ أَنَّهُ اسْتَمَعَ نَفَرٌ مِّنَ الْجِنِّ فَقَالُوا إِنَّا سَمِعْنَا قُرْآنًا عَجَبًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

کہہ دے میری طرف وحی کی گئی ہے کہ بے شک جنوں کی ایک جماعت نے کان لگا کر سنا تو انھوں نے کہا کہ بلاشبہ ہم نے ایک عجیب قرآن سنا ہے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 5 سورۃ احقاف میں گزرچکا ہے کہ نبی ﷺ نماز پڑھ رہے تھے کہ چند جنوں کا ادھر سے گزر ہوا۔ انہوں نے جب قرآن سنا تو اس پر سچے دل سے ایمان لائے پھر اپنے قبیلے کی طرف واپس ہوگئے اور اسے قرآن پر ایمان لانے کی دعوت دی۔ اسی واقعہ کا ذکر سورۃ جن کی ان آیات میں کیا گیا ہے اور یہاں جنوں کی اس تقدیر کو جو انہوں نے واپس جا کر اپنے قبیلے کے سامنے کی زیادہ تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔ اس واقعہ سے متعلق دوسری تفصیلات کو سورۃ احقاف کی آیت 29 تا 32 کیتحت فوائد ہیں ملاحظہ کیا جاسکتا ہے۔ ف 6 یعنی جو اپنی فصاحت و بلاغت طرز بیان قوت تاثیر اور علوم و مضامین کے اعتبار سے حیرت انگیز ہے۔